Shop now

Youtube Updates today

ad

Friday, March 10, 2023

گردے کی خرابی کی شناخت کیسے ہوتی ہے یا کیا علامات ہیں

گردے کی خرابی کی شناخت کیسے ہوتی ہے یا کیا علامات ہیں جن سے شناخت کی جاسکتی ہے کہ گردے کتنے خرابے ہیں کیا علاج کرنا ضروری ہے۔

 

IFRAME SYNC  

گردوں کی خرابی کے علامات عام طور پر شدید درد، پیشاب کرنے میں دشواری، اور پیلیا کی شکل میں نظر آتی ہیں۔ اگر آپ کو ان علامات میں سے کم از کم دو علامات محسوس ہوتے ہیں تو آپ کو فوراً اپنے معالج سے رجوع کرنا چاہئے۔

 

گردوں کی خرابی کا علاج مختلف ہوسکتا ہے۔ یہ علاج جسمانی حالت اور خرابی کے درجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ علاج کے لئے ڈاکٹر آپ کو دوا دے سکتے ہیں جو گردوں کی خرابی کو درست کرنے کے لئے مفید ہوسکتی ہیں۔

 

علاج کے ساتھ ساتھ، آپ کو اپنی غذائیں بھی بدلنی ہوسکتی ہیں۔ غذائیں اور پینے کے مشروبات کا انتخاب بھی گردوں کے سوالات کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

 

بشمول خود محدود نہیں ، اگر آپ کو گردوں کی خرابی کے علامات نظر آتے ہیں تو بہتر ہے کہ آپ کسی معالج سے مشورہ لیں۔

 

Kidney Issues

 

IFRAME SYNC  

گردے کن وجوہات کی بنا پر خراب ہو سکتے ہیں تفصیل کے ساتھ وضاحت

 

 

گردوں کی خرابی کے کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں شامل ہیں:

 

پیشاب کے مسائل: پیشاب کے مسائل جیسے کہ مثلاً پیشاب کا ذخیرہ، پیشاب کی نالیوں کی بناوٹ میں خرابی، یا پیشاب کی نالیوں کی بناوٹ میں رکاوٹ، گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتے ہیں۔

 

عفونت: گردوں کی عفونت بھی ان کی خرابی کی وجہ بن سکتی ہے۔ اگر جسمانی دفاعی نظام مضبوط نہیں ہوتا ہے، تو جسم کے اندر موجود جراثیم گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتے ہیں۔

 

بزریعہ خوراک: غیر معمولی خوراک، خصوصاً زیادہ نمکین خوراک گردوں کے ساتھ کھڑا ہو سکتا ہے۔ زیادہ نمکین خوراک گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتا ہے۔

 

وراثتی عامل: گردوں کی خرابی میں وراثت بھی ایک عامل ہوسکتی ہے۔

IFRAME SYNC  

دوائیں: کچھ دوائیں، مثلاً دیکھے جانے والے دوائیں، گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتی ہیں۔

 

دیگر بیماریاں: کچھ دیگر بیماریاں، مثلاً دیابیٹیس، ہائپرٹنشن، یا پولیو، گردوں کی خرابی کی وجہ بن سکتی ہیں۔

 

ناقص پیدائشیں: ناقص پیدائشیں بھی گرد

 


 

 

گردے کے متعلق زیادہ پوچھے جانے والے سوالات اور ان کی تفصیلا جوابات

 

 

کچھ زیادہ پوچھے جانے والے سوالات اور ان کی تفصیلا جوابات مندرجہ ذیل ہیں:

 

سوال ۔گردوں کی خرابی کی وجہ سے کون سی علامات نظر آتی ہیں؟

گردوں کی خرابی کی وجہ سے درد، پیشاب کے مسائل، پیسٹیولیس (پیشاب کی خارش یا جلن)، پیشاب میں خون، سفید پیشاب، بواسیر، اور خونی پیشاب جیسی علامات نظر آسکتی ہیں۔

IFRAME SYNC  

سوال -گردوں کے خراب ہونے سے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں؟

گردوں کے خراب ہونے سے بد بو، سفید پیشاب، پیشاب میں خون، پیشاب کی نالیوں میں درد، پیشاب کی نالیوں میں خراش، سفید پیشاب، بواسیر، اور نفسیاتی مسائل جیسے کہ اکسیڈینٹس، آرام نہیں، اور دباؤ کی شکایت شامل ہوسکتی ہیں۔

 

سوال - گردوں کے خراب ہونے سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

گردوں کے خراب ہونے سے بچنے کے لئے درست غذائیں کھانے، پانی زیادہ پینے، سیگریٹ، چائے، اور کافین کے استعمال سے پرہیز کرنا، اور روزانہ ورزش کرنا شامل ہوسکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص گردوں کی خرابی کے علاج سے گزر رہا ہے تو اسے اپنے ڈاکٹر کی ہدایتوں پر علاج کرنا چاہئے۔

 

Kidney Related Questions

 IFRAME SYNC

سوال -گردوں کی خرابی کا علاج کیا ہے؟

گردوں کی خرابی کے علاج کے لئے درج ذیل کام کرنے کی ضرورت ہوسکتی ہے:

اگر گردے کی خرابی باعث انفیکشن ہے تو اسے اینٹی بائیوٹکس دی جاتی ہے۔

اگر گردے کی خرابی باعث کوئی دوسری بیماری ہے تو اسے بھی علاج کیا جاتا ہے۔

اگر گردے کی خرابی باعث سفید پیشاب ہے تو ضروری ہے کہ پیشاب کے فیصلے کو درست کیا جائے۔

اگر گردے کی خرابی باعث پیشاب کی نالیوں میں خراش یا بواسیر ہے تو اس کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔

اگر گردوں کی خرابی باعث نفسیاتی مسائل ہیں تو ذہنی صحت کیلئے آرام دینے والے دوا کی تجویز کی جاسکتی ہے۔

اگر کوئی شخص گردوں کی خرابی سے متاثر ہے تو وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کے بعد درست علاج کا انتخاب کرسکتا ہے۔


IFRAME SYNC

گردوں کے علاج کے لئے کس ڈاکٹر کے پاس جانا چاہئے اسکی سپیشلسٹی کیا ہوتی ہے ان کے اخراجات کیا ہوسکتے ہیں ؟

گردوں کے علاج کے لئے عموماً یورولوجسٹ (Urologist) سے مشاورت کرنا لازمی ہوتا ہے۔ یورولوجسٹ ماہرِ گردوں اور پیشاب کے روگوں کا ماہر ہوتا ہے۔ علاج کے لئے آپ کسی معتبر ہسپتال یا کلینک میں جا کر اپنے مسائل کا بیان کرسکتے ہیں۔

 

گردوں کی خرابی کے علاج کے اخراجات مختلف عوامل پر منحصر ہوتے ہیں جیسے کہ بیماری کی شدت، علاج کی درکار مدت، اور مریض کے سہولت کے ساتھ علاقے پر منحصر ہوتے ہیں۔ علاج کے اخراجات میں ٹیسٹ، دوا، آپریشن اور ہسپتال کے اخراجات شامل ہوتے ہیں۔ علاج کے اخراجات کو کم کرنے کے لئے، بعض ملکوں میں دولت مند فردوں کے لئے ادائیگی بذریعہ بیماری کی تحقیق کے مراکز بھی فراہم کی جاتی ہے۔

 

 

IFRAME SYNC   

کیا گھر پر رہتے ہوئے گردوں کی بیماری کی تشخیص کی جاسکتی ہے کہ کتنی بیماری ہے اور اس کا علاج کیا جاسکتا ہے ؟

گردوں کی بیماریوں کی تشخیص کے لئے مریض کی صحتی تاریخ، جسمانی جائزہ، پیشاب کے ٹیسٹ، اور عکس کے تحت پڑھائی جانے والی تشخیصی پرکششیں شامل ہوتی ہیں۔

 

بعض گردوں کی بیماریوں جیسے کہ گردے کے پتھر اور معمولی سی گردے کی بیماریاں کی تشخیص گھر پر بھی کیا جاسکتا ہے۔ آپ اپنے پیشاب کا رنگ، بو، اور دھند براہ راست دیکھ سکتے ہیں اور اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کو پیشاب کرنے میں تکلیف ہو رہی ہے یا آپ کو پیشاب کے دوران درد محسوس ہو رہا ہے تو آپ کو فوری طبی مدد کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

 

البتہ بعض گردوں کی بیماریوں جیسے کہ گردے کے انفیکشن اور سخت گردے کی بیماریاں کی تشخیص کے لئے معمولاً مریض کو یکم بیکم ایکسپرٹ کے پاس جانا ہوتا ہے جس کے پاس مختصرین ٹیسٹس، عکس، اور پیشاب کے نمونے کی تشخیصی جانچ کی سہولتیں موجود ہوتی ہیں۔

آپ کو اپنے گردوں کی بیماری کے بارے میں کھلکر اپنے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہئے تاکہ ان کو آپ کی معلومات، حالت، اور مشاہدات کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل ہ

 گھر پر رہتے ہوئے گردوں کی بیماری کی تشخیص کی جاسکتی ہے، البتہ یہ ضروری ہے کہ آپ پہلے سے طبی ماہر کی مشورہ لیں۔ یہاں کچھ عام ترین ٹیسٹس بتائے جارہے ہیں جنہیں گھر پر آپ  کرسکتے ہیں:

 ادرار کی جانچ: پسینے کی خصوصیات کی جانچ کے لئے گھر پر ادرار کی جانچ کی جاسکتی ہے۔ اگر ادرار میں خون یا پیشاب میں جلن کی شکایت ہو تو آپ کو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

 سونگرافی: گھر پر مختلف غدود کی سونگرافی دستیاب ہے جیسے کہ کلیہ، پیٹ، گلہری، یا فیبرائیڈس ٹیوب کی سونگرافی کے ذریعے گردے کی صورتحال کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

 آن لائن مشاورت: آج کل انٹرنیٹ پر مختلف ڈاکٹرز اور صحت کے متعلقہ ویب سائٹس دستیاب ہیں جہاں آپ گردوں سے متعلقہ مسائل کے بارے میں مشورہ حاصل کرسکتے ہیں۔

 خون کی جانچ: خون کی جانچ بھی گردوں کے امراض کے تشخیص میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

پھیلاؤ: گردے کے امراض کے باعث پھیلاؤ بھی ہوسکتا ہے، 

 

 

IFRAME SYNC  

 

گردے کی بیماری کی جانچ کے لیے کیا کیا رپورٹس ضروری ہوتی ہیں ان کے نام اور آسان الفاظ میں ان کا مقصد کے وہ رپورٹس ہیں کیا اور کیوں ضروری ہیں؟

گردے کی بیماری کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر آپکو مختلف ٹیسٹس کی تجویز کر سکتے ہیں۔ چند مفید ٹیسٹس درج ذیل ہیں:

 معائنہ: آپکا ڈاکٹر آپکی پیشانی کو چھونگے تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ آیا وہ سخت ہے یا نرم۔

 امواج سونوگرافی (Ultrasound): یہ ٹیسٹ آپکے گردوں کی شکل، حجم، سختی، اور وسعت کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

 ایکس رے: یہ آپکے گردوں کی شکل، حجم، اور مقام کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

ریڈیو نیوکلائیڈ ٹیسٹ: یہ ٹیسٹ آپکے گردوں کی شکل، حجم، اور مقام کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

 کمپیوٹرائزڈ تصویرگرافی: یہ ٹیسٹ آپکے گردوں کی شکل، حجم، اور مقام کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

خون کی جانچ: یہ آپکے گردوں کی خونی رسید کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

 ادرار کی جانچ: یہ آپکے گردوں سے جھڑکنے والے وسائل کو دیکھنے کے لئے کیا جاتا ہے۔

یہ رپورٹس ٹیسٹ کے مقصد کے مطابق ہوتے ہیں۔ جیسے کہ گ

 گردے کی بیماریوں کے تشخیص کے لیے درج ذیل رپورٹس ضروری ہوتے ہیں:

سیدیم کی رپورٹ: سیدیم کی مقدار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے کیونکہ سیدیم گردوں کے صحت کے لئے اہم ہوتا ہے۔

 پوٹاسیم کی رپورٹ: پوٹاسیم کی مقدار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے کیونکہ پوٹاسیم بھی گردوں کے صحت کے لئے ضروری ہوتا ہے۔

یوریا کی رپورٹ: یوریا کی مقدار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے۔

کریٹنین کی رپورٹ: کریٹنین کی مقدار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ گردوں کی صحت کے لئے اہم ہوتا ہے۔

یوریک ایسڈ کی رپورٹ: یوریک ایسڈ کی مقدار کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے کیونکہ یہ گردوں کے صحت کے لئے اہم ہوتا ہے۔

ای سی جی کی رپورٹ: ای سی جی (electrolyte panel) کی رپورٹ بھی ضروری ہوتی ہے جو سیدیم، پوٹاسیم، کلورائڈ، بکھراؤ یونوں، وغیرہ شامل کرتی ہے۔

آلٹراساؤنڈ رپورٹ: یہ رپورٹ گردوں کی شکل، سائز، اور نمونہ کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گردوں کی شکل کیا ہے، کیا وہ نرم یا سخت ہیں، اور کیا ان کے اندر کوئی سےپٹ ہے یا نہیں۔

بلڈ ٹیسٹ رپورٹ: بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے، گردوں کی کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گردے صحیح طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں، اور کیا گردوں کے اندر کوئی انفیکشن یا دوسری بیماری ہے یا نہیں۔

 

 

بیماریوں سے بچاؤ اور صحت مند رہنے کے لئے 7 اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

 

صحت مند کھانے کی عادت: صحت مند کھانے کی عادت کو اپنانا بہت ضروری ہے۔ ایک صحت مند خوراک میں پوری طرح سے تمام ضروری عناصر شامل ہوتے ہیں جو صحت کے لحاظ سے بہت ضروری ہوتے ہیں۔

وزن کو کنٹرول کریں: وزن کو کنٹرول کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ زیادہ وزن سے کئی بیماریاں شروع ہو سکتی ہیں۔ وزن کنٹرول کرنے کے لئے روزانہ کم سے کم 30 منٹ کی ورزش کرنی چاہئے اور صحت مند کھانے کی عادت کو اپنانا چاہئے۔

نقصان دہ اشیاء سے پرہیز کریں: تنباکو، شراب، نشہ، چائے، کافی، شکر، نمک اور بیکری مصنوعات جیسی نقصان دہ اشیاء سے پرہیز کرنا چاہئے۔

روزانہ ورزش کریں: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش کرنا بہت ضروری ہے۔ ورزش انسان کی جسمانی صحت کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔

روزانہ سے کم از کم 7 سے 8 گلاس پانی پئیں: روزانہ کم از کم 7 سے 8 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔ پانی جسمانی صحت کے لحاظ سے بہت اہم ہے اور صحت کو بہتر بنانے میں م

 روزانہ ورزش کرنے سے جسم کا کولیسٹرول، بلڈ پریشر، اور ڈایابیٹس جیسی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، ورزش سے جسم کی کمزوریاں دور ہوتی ہیں اور دماغ کی فعالیت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ورزش کرنے سے جسم میں خون کی سیر پر بھی اثر پڑتا ہے جس سے جسم کی کثافت خون بہتر ہوتی ہے۔

ورزش کرنے کے لئے کئی آسان طریقے ہیں جیسے چلنا، دوڑنا، سواری کرنا، سکیٹنگ، جمپنگ روپے، یوگا اور ایروبکس جیسی مختلف تمرینات۔ اس کے علاوہ، قدرتی جگہوں پر جانے کی بھی عادت ڈالنا بہتر ہوتا ہے۔

ورزش کے دوران جسم کو کثیر الاثر پائینے والی ترکیبوں سے دور رہنا چاہئے۔ ورزش سے پہلے اور بعد میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہئے تاکہ جسم کی کثافت خون برقرار رہے اور جسم کی گرمی دور ہو۔

اگر کسی کو ورزش سے متعلق کوئی مسئلہ ہو تو انہیں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔

IFRAME SYNC  

 

گردے کے مریض کی ہدایات

 

 

گردے کی بیماری والے مریض کو کون کون سے سبزیاں کھانی چائیے جو اس کو جلد صحت یاب کریں

گردوں کی بیماریوں کے مریضوں کو مندرجہ ذیل سبزیوں کو اپنی دائیں لینے کی تجویز کی جاتی ہے جو ان کے جسم کو نئی طاقت فراہم کرتی ہیں اور جلد صحت یاب کرنے میں مدد دیتی ہیں:

پالک: پالک میں وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن کی، فولیک ایسڈ، پوٹیشیم، فاسفورس اور میگنیشیم جیسے مفید معدنیات پائے جاتے ہیں۔ یہ جسم کو مضبوط بناتے ہیں، جلد کو نرم بناتے ہیں اور گردوں کو صحتمند بناتے ہیں۔

گوبھی: گوبھی میں وٹامن سی، وٹامن کے، فولیک ایسڈ، پوٹیشیم، فاسفورس اور میگنیشیم کی خاصیت ہوتی ہے۔ یہ جسم کی مضبوطیت کو بڑھاتی ہیں، جلد کو نرم کرتی ہیں اور گردوں کے کمزور ہونے کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔

 گاجر: گاجر میں وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن کے، پوٹیشیم، فاسفورس اور میگنیشیم کی خاصیت ہوتی ہے۔ یہ جسم کو مضبوط بناتی ہیں، جلد کو نرم کرتی ہیں اور گردوں کے لئے بہترین غذا ہیں۔

IFRAME SYNC

گردے کے مریض کو کون کون سے مشروبات استعمال کرنے چاہئے اور کون کون سے بالکل استعمال نہیں کرنے چاہئے

گردوں کے مریضوں کو عام طور پر زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئے، جیسے کہ دیگر مصنوعات مثلاً شہد، چائے، کافی، اور کولڈ ڈرنکس وغیرہ سے پرہیز کرنا چاہئے۔ بعض مشروبات جو گردوں کے مریضوں کو صحت کے لحاظ سے بہتر ہیں شامل ہیں:

پانی: گردوں کے مریضوں کو دن بھر میں کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہئے۔

ناریل پانی: ناریل پانی گردوں کے لئے بہترین مشروبات میں سے ایک ہے۔ اس میں پوٹیشیم، میگنیشیم اور کیلشیم جیسے ضروری معدنیات پائے جاتے ہیں جو گردوں کے لئے بہترین ہوتے ہیں۔

لموں پانی: لیموں پانی میں وٹامن سی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو گردوں کے لئے بہترین ہوتا ہے۔

چھاچھ: چھاچھ میں پروبائیوٹکس پائے جاتے ہیں جو گردوں کی صحت کے لئے بہترین ہوتے ہیں۔

 ٹماٹر جوس: ٹماٹر جوس میں لائیکوپین پایا جاتا ہے جو گردوں کی صحت کے لئے بہترین ہوتا ہے۔

پودینہ پانی: پودینہ پانی گردوں کے لئے بہترین مشروبات میں سے ایک ہ

پودینہ پانی گردوں کے لئے بہترین مشروبات میں سے ایک ہے۔ پودینہ پانی میں پودینے کے علاوہ نمک، کالا نمک، لیموں کا رس اور شکر ڈالا جاتا ہے۔ یہ مشروب گردوں کے کھانے کو آسان بناتا ہے اور گردوں کو صحت مند بھی رکھتا ہے۔ پودینہ پانی میں پودینے کے اساسی عناصر اس کو صاف کرنے کے علاوہ جسم کو سرد کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں اور گردوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔

 


 دیے گئے جوابات کے مطابق، گردے کے مریضوں کو درج ذیل اقدامات کرنے کی ضرورت ہے:

IFRAME SYNC  

غذائیں کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔

گردے کے مریضوں کو پیٹ کی گرمی کی شکایت ہونے کی صورت میں مصروفیت سے پرہیز کرنا چاہئے۔

گردوں کے مریضوں کو خارش یا جلن کی صورت میں تیزابی خوراکوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔

گردے کے مریضوں کو فالودہ، سبزیاں، پھل اور پھلیوں کو اپنی دن برداشت کے مطابق شامل کرنا چاہئے۔

گردے کے مریضوں کو دن میں کم از کم دو بار پانی پینا چاہئے۔

گردے کے مریضوں کو اپنے خوراک میں نمک کی مقدار کم کرنی چاہئے۔

گردے کے مریضوں کو مختلف قسم کے پھلوں جیسے کیوی، سیب، پاپیتا، امرود، املہ وغیرہ استعمال کرنا چاہئے۔

گردوں کے مریضوں کو پودینہ پانی اور سبز چائے جیسے مشروبات پینے سے فائدہ مند ہوتا ہے۔

گردے کے مریضوں کو تیل، مکھن، کھانے کی چیزوں کے ساتھ زیادہ تیزابیں خوردہ نہیں کرنی چاہئے۔

IFRAME SYNC

online earn money

 

No comments:

Post a Comment

Thanks for Contacting Princetobateksingh
How can i help you
Google/REHMAN2211

Multiple ad

Featured Post

10 Best Free Blog Templates to Kickstart Your Blogging Journey

  10 Best Free Blog Templates to Kickstart Your Blogging Journey ‍ Image Source: FreeImages ‍ Are you ready to embark on your blogging jou...

Popular Posts

PMA

Youtube Channel Princetobateksingh Updates

Auto Index G

// Wait for the page to fully load document.addEventListener('DOMContentLoaded', function() { // Get all the post links on the page var postLinks = document.querySelectorAll('a[href^="https://princetobateksingh.blogspot.com/"]'); // Loop through all the post links for (var i = 0; i < postLinks.length; i++) { // Get the URL of the post var postUrl = postLinks[i].getAttribute('href'); // Send a fetch request to the Google Search Console API to request indexing of the post fetch('https://www.google.com/ping?sitemap=' + encodeURIComponent('https://princetobateksingh.blogspot.com/sitemap.xml') + '&url=' + encodeURIComponent(postUrl), { method: 'GET' }); } }); const images = document.getElementsByTagName('img'); for (let i = 0; i < images.length; i++) { images[i].addEventListener('error', function() { this.src = 'path/to/default/image.jpg'; }); } const links = document.getElementsByTagName('a'); for (let i = 0; i < links.length; i++) { links[i].addEventListener('error', function() { window.location.href = 'https://princetobateksingh.blogspot.com/'; }); }

Join Us

 
Prince Toba Tek Singh
Facebook Group · 549 members
Join Group
REHMAN2211 Computer Operator and Technical Person at Dawn Computer Centre Toba Tek Singh and Sharing Information with peoples on internet News Jobs e...
 

BPMA

Gest Post / Write Us Website for GBOB

Guest Posting Sites provided by prepostseo.com